انہوں نے کہا کہ ماسکو ایسی حرکتوں کی جانب سے پہلے بھی خبردار کر چکا تھا، تاہم بدھ کے روز جاری ہونے والے بیان سے واضح ہوگیا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ ہی، یورپی ممالک کا واحد ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران بارہا واضح کرچکا ہے کہ منظم اور قابل قبول نتیجہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں رہا ہے تاہم پرانے مسائل جن کا کیس ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی مکمل طور پر بند کر چکی تھی اسے دوبارہ کھولنا شدید تشویش کا باعث ہے۔
انہیوں نے ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے کو خبردار کیا کہ 30 سال پرانا مسئلہ ایٹمی عدم پھیلاؤ معاہدے کے لیے کوئی خطرہ نہیں اور ایسے موضوعات کو باعث تشویش قرار دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف رپورٹ شایع کرنے سے تہران کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ایران اعتماد برقرار کرنے کی جتنی بھی کوشش کرے اس کا کوئی اثر نہیں ہوگا کیونکہ ایجنسی کی جب بھی مرضی ہو، پرانے معاملات کو اٹھا کر نئے الزامات عائد کرسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ